سرکاری اراضی کی جعلی الاٹمنٹ اور زمینوں کے ریکارڈ کی تفصیلات کی عدم فراہمی پر 11مختیارکار معطل

29

نگراں صوبائی وزیر ریونیو، منصوبہ بندی و ترقیات اور خزانہ محمد یونس ڈاگھا کی جانب سے محکمۂ ریونیو میں نقائص کے مرتکب عمال کے خلاف محکمانہ کارروائی کی واضح ہدایات پر سندھ ریونیو ڈپارٹمنٹ کے گریڈ 16 کے گیارہ مختار کار اپنے عہدوں سے فوری طور پر معطل کر دیئے گئے ۔

معطل کئے جانے والے مختار کاروں کے خلاف سپریم کورٹ کے 2012 ء کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جعلی الاٹمنٹ کے زریعے سرکاری زمینوں پر قبضے کرانے کا الزام تھا اور ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن کی بارہا ہدایات کے باوجود مذکورہ مختار کار زمینوں کے ریکارڈ کی تفصیلات فراہم کرنے میں ناکام رہے جس پر ان کے خلاف محکمانہ کارروائی کے احکامات کی منظوری کے بعد انہیں معطل کردیا گیا ہے ۔

معطل کئے جانے والوں میں مختار کار سب ڈویژن بن قاسم، مختار کار سب ڈویژن ابراہیم حیدری، مختار کار سب ڈویژن گڈاپ، مختار کار سب ڈویژن ایئرپورٹ کراچی، مختار کار سب ڈویژن مراد میمن ڈسٹرکٹ ملیر، مختار کار سب ڈویژن گلشن اقبال ڈسٹرکٹ ایسٹ، مختار کار سب ڈویژن گلزار ہجری ڈسٹرکٹ ایسٹ، مختار کار سب ڈویژن شاہ فیصل ڈسٹرکٹ کورنگی ، مختار کار سب ڈویژن کورنگی ضلع کورنگی، مختار کار سب ڈویژن ماڑی پور ضلع کیماڑی اور مختار کا سب ڈویژن منگھوپیر ضلع غربی کراچی شامل ہیں۔

دریں اثناء سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سندھ کی سفارش پر نگران صوبائی وزیر ریونیو مائکرو فلمنگ آفیسر/انچارج ڈیجیٹل اسکیننگ یونٹ حیدرآباد کو معطل کرنے کے احکامات کی منظوری کے بعد انہیں فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.