بی جے پی کی ایک اور فالس فلیگ آپریشن کی سازشیں
بی جے پی آنے والے انتخابات میں اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کرنے کے لیے جنگ شروع کرنے کا بہانہ ڈھونڈنے کی اپنی پرانی عادت دہرانے پر عمل پیرا ہے۔
راجھستان، مہاراشٹراہ، چھتیس گڑھ، جھار کھنڈ، مدھیا پردیش، ہریانہ اور کرناٹکا کی ریاستوں میں شکست کا سامنا کرنے کے بعد اب یہ لوگ عوام کے پاکستان مخالف جذبات کو ابھار کر آئندہ انتخابات میں فیصلہ کن فتح حاصل کرنا چاہتے ہیں۔۔
پاکستان پر ، ہندوستان میں انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام مودی کا انتخابات جیتنے کا آزمودہ نسخہ ہے جو کہ اب ایک بار پھر آزمایا جا رہا ہے۔۔
ہندوستانی میڈیا کے مطابق، ۱۶ ستمبر کو اُری سیکٹر میں کئی ہندوستانی افسران اور فوجی جوان دہشت گردوں سے مڈ بھیڑ میں مارے گئے ہیں۔
ہندوستانی فوج کی جانب سے ، اننت ناگ سے بھی کچھ ایسے ہی آپریشن کی خبریں ۱۲ ستمبر کو بھی موصول ہوئی ہیں جہاں ، اُن کی بیان کے مطابق، ایک لفٹیننٹ کرنل، ایک میجر اور ایک ڈی ایس پی مارا گیا تھا۔۔
لائن آف کنٹرول کے گرد و نواح میں رہنے والے لوگوں کی طرف سے موصول ویڈیوز سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان علاقوں میں زندگی معمول کے مطابق رواں دواں ہے اور کسی فوجی آپریشن کی کوئی علامات موجود نہیں۔
مودی سرکار کے ہمنوا Zee TV کل مسلسل مودی کی 4 مارچ 2019 کی احمد آباد کی تقریر “براہ راست “ نشر کی جو بی جے پی کی سیاسی فوائد کے حصول کیلئے ایک بھونڈی کوشش ہے۔
یہ فالس فلیگ آپریشن ایک ایسا ڈرامہ ہے جو ہندوستان کی طرف سے مختلف مقاصد کے حصول کے لئے رچایا جاتا ہے جن میں سے ایک مقصد یہ بھی ہے کہ پاکستان کو مورد الزام ٹہرا کر عالمی توجہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی سے ہٹائی جا سکے۔
عام انتخابات کی تیاری کے لئے مودی حکومت اس حد تک جا چکی ہے کہ اُس نے اپنے ہی شہریوں اور فوجی افسران کو بھی منفی رنگ میں پیش کرنا شروع کر دیا ہے۔
مختلف شواہد اور عوامل سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ ہندوستان سیاسی فوائد کے حصول کے لئے پلوامہ جیسا ایک اور ڈرامہ کرنے کی نیت رکھتا ہے۔
عالمی میڈیا کی رپورٹس اور دیگر بہت سے آڈیو وڈیو شواہد بھی اس امر کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہندوستانی افواج ، سیاسی مقاصد کے لئے لائن آف کنٹرول کے اطراف دہشت گردی پھیلانے میں مصروف کار ہیں جس کے لئے وہ جعلی مقابلے دکھا اور جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں تاکہ مودی کے پرانے حربے یعنی جنگی جنون کو ہوا دی جا سکے۔
ہندوستانی میڈیا ہی کے بیانات سے ایسے شواہد بھی ملتے ہیں کہ مودی حکومت لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کے معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
راجوڑی اور اننت ناگ میں بڑھتے ہوئے انتشار کے سبب ہندوستانی حکومت اب پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگار کر عوام اور میڈیا کی توجہ ان مسائل سے ہٹانا چاہ رہی ہے۔
ابھی کچھ ہی دن پہلے مقبوضہ جموں و کشمیر کے راجوڑی سیکٹر میں پانچ ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت بھی مودی کی طرف سے اپنے ہی فوجیوں کے خون سے سیاست کرنے کی ایک ناکام کوشش تھی۔
ہندوستان کا ایک ہی مقصد ہے کہ وہ اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے مسلسل جنگ بندی کی خلاف کرتا رہے تاکہ لائن آف کنتڑول پر جنگی حالت بنی رہے۔
اس سارے ڈرامے کا فقط ایک ہی مقصد ہے کہ جنگ بندی کو ختم کرنے کا کوئی جواز پیدا کیا جا سکے اور یوں پاکستان کے خلاف جارحیت کو بڑھاوا دیا جائے جس سے ہندوستان کے اندرونی مسائل پس پردہ چلے جائیں ، عوام کی توجہ تقسیم ہو جائے اور یوں آنے والے انتخابات میں جیت کی راہ ہموار ہو جائے۔
مقبوضہ کشمیر کے سابق گورنر ستیا پال کی پیشنگوئی کہ مودی عام انتخابات سے قبل پلوامہ طرز کا آپریشن کر سکتا ہے بھی مودی سرکار کے مذموم عزائم کی عکاسی کرتی ہے