پیپلز لیبر یونین سی بی اے کلعدم بلدیہ شرقی کےجنرل سیکریٹری انجینئر اشرف بلتستانی نے انکشاف کیا ہے کہ سابقہ ٹرانزیشن افسر کے دور میں ان کے ماتحت دیگرافسران بالا نے محکمہ باغات و محکمہ تعلیم کلعدم بلدیہ شرقی گلشن و جمشیدزون میں جعل سازی سے تین سو سے زائد جعلی بھرتیاں اور پچیس کےقریب جعلی پرموشن واپگریڈیشن کی ہیں۔
انہوں نے آگاہ کیا کہ یونین کوباخبرذرائع سےاطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ کلعدم بلدیہ شرقی کےمحکمہ تعلیم میں80 جبکہ محکمہ باغات گلشن و جمشیدزون میں 220 کے قریب جعلی سروس بک سمیت لوکل گورنمنٹ کےجعلی دستاویزات کے ذریعے ان جعلی بھرتیوں کو بھاری رشوت کے عیوض سر انجام دیا گیا ہے ۔
پیپلز لیبر یونین کے عہدیدار نے آگاہ کیا کہ کچھ جعلی بھرتی کیئےگئے ملازمین کےجعلی ایمپلائی نمبر اور گزشتہ دو ماہ سےوصول کیئےجانے والی تننخواہوں کی تفصیلات کےثبوت بھی حاصل کر لیئے ہیں جن کی باقاعدہ تحریری درخواست اور موصولہ جعلی ریکارڈ کو جلد سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ،نگراں وزیربلدیات ،ڈپٹی ڈائریکٹراینٹی کرپشن ایسٹ سمیت ضلع شرقی کے پانچوں نامزدچیئرمینوں کو بھیجا جائے گا تاکہ جعلی بھرتیوں اور پروموشن کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جاسکے
پیپلز لیبر یونین کے عہدیدار نے ڈسٹرکٹ ایسٹ کے پانچوں ٹاؤن چیئرمین سے درخواست کی کہ وہ ملازمین کی فزیکل ویریفیکیشن کرتے وقت ملازمین کی سروس بکس لوکل گورنمنٹ کےدستاویزات سمیت تین سالہ بینک اسٹیٹمنٹ لازمی طلب کریں تاکہ جعلی بھرتیوں کی نشاندہی کی جاسکے۔ ڈیجیٹل نیوز پاکستان سے ان کا مزید کہنا تھا کہ اپنےمن پسند اور سیاسی رشوت کےطور پر یہ غیرقانونی جعلی بھرتیاں کی گئی جو کلعدم بلدیہ شرقی کے ملازمین کےساتھ سنگین مزاق اوربدترین ذیادتی ہےجسکی یونین شدیدالفاظ میں بھرپورمذمت کرتی ہے۔
جنرل سیکریٹری پیپلز لیبر یونین نے مزید کہا کہ تین سوسےزائدجعلی اوربوگس بھرتی سمیت جعلی پرموشن اوراپگریڈیشن کےنام پر ٹرانزیش پریڈکےمختصردورانیےمیں کی جانےوالی کروڑوں روپےکی کرپشن اور بے قائدگیوں نےکلعدم بلدیہ شرقی کے تمام ریکارڈبھی توڑ ڈالے ہیں۔
انہوں نے وزیر اعلی سندھ جسٹس مقبول باقر ، وزیر بلدیات مبین جمانی و دیگر اعلیٰ حکام سے مزکورہ کرپشن کی اعلیٰ سطحی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔