انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کا ایک جنرل باڈی اجلاس صبح ساڑھے دس بجے آرٹس آڈیٹوریم (چائینیز ٹیچرز میموریل آڈیٹوریم) میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں جامعہ کراچی کی مجموعی صورتحال، تدریس و تحقیق میں اساتذہ کو درپیش مسائل اور انکے حل کے لئے انجمن اساتذہ کے وائس چانسلر سے ہونے والے پچھلے کئی ماہ سے جاری مذاکرات کے متعلق تمام اساتذہ کو آگاہ کیا گیا۔
اجلاس نے انتظامی معاملات میں خرابی کے باعث جامعہ کراچی کی درگوں ہوتی صورتحال پر اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا کہ جہاں حصول علم کے لئے آنے والے طالب علموں کو نہ اساتذہ کی مناسب تعداد دستیاب ہورہی ہے، نہ لیب میں ضروری سہولیات، جزوقتی اساتذہ کی بھی ایک بڑی تعداد یا تو تدریس کو خیرباد کہہ رہی ہے یا دوسری جامعات کا رخ کرنے پر مجبور ہوتی جارہی ہے، ان حالات جامعہ کراچی کے معیار تعلیم کو واپس بلندی پر لانے کے لئے انتہائی اقدامات کی ضرورت ہے۔
اجلاس نے اپنے اختتام پر بھاری اکثریت کے ساتھ درج ذیل نکات کی منظوری دی
جامعہ کراچی کے مالی و انتظامی مسائل انتہائی انقلابی اقدامات کے متقاضی ہیں۔
یہ اجلاس ایوننگ پروگرام میں جاری بائیکاٹ کی توثیق کرتا ہے۔
شیخ الجامعہ کا رویہ ان کی عہدے ہے شایان شان نہیں۔ اسے بدلنے کی ضرورت ہے وگرنہ اساتذہ اس مطالبہ میں حق بجانب ہونگے کہ شخصیت کو بدلا جائے۔
تمام مسائل جوں کے توں ہیں، وعدوں اور صرف وعدوں کے علاؤہ کچھ نہیں ملا۔ مشاہروں کی ادائیگی سے لے کر سلیکشن بورڈز ہاسپٹل پینل کی بندش، تنخواہوں میں بجٹ کے مطابق اعلان کردہ اضافہ تمام امور حل طلب ہیں ان کی تفصیلات سے ہم سب ہی واقف ہیں۔
ایوننگ کے مشاہرے مکمل اور فوری ادا کئے جائیں۔
سلیکشن بورڈز کا فوری انعقاد کیا جائے۔
پینل ہسپتال بلاتاخیر بحال کئے جائیں۔
ایم فل/ پی ایچ ڈی فیس استثناء فی الفور بحال کیا جائے۔
یونیورسٹی کے تباہی حال انفرااسٹرکچر کی بحالی فی الفور ضروری ہے۔
انتظامی معاملات سنبھالنا شیخ الجامعہ اور انتظامی ٹیم کی زمہ داری ہے اساتذہ کی نہیں۔
پی ایچ ڈی کرنے والے اساتذہ کی ایڈہاک اسسٹنٹ پروفیسر تعیناتی جو سینڈیکیٹ سے منظور شدہ ہے بحال کی جائے۔
یونیورسٹی میں تحقیق کی بحالی کے لئے فنڈز کا فی الفور اجراء کیا جائے۔
یونیورسٹی کا بجٹ جو گزشتہ چھ سال سے منظور نہیں ہوا ایک مالی بدعنوانی ہے۔ اس کی تحقیقات بذریعہ کمیشن کروائی جائے۔
تنخواہوں میں بجٹ 2023 کا اعلان کردہ اضافہ بلا تاخیر شامل کیا جائے۔
اسٹیچوری باڈیز سینٹ، سینڈیکیٹ، اکیڈمک کونسل وغیرہ کے اجلاس یونیورسٹی ایکٹ کے مطابق مقررہ وقت پر منعقد کئے جائیں۔
اجلاس یہ فیصلہ کرتا ہے کہ کل بروز جمعہ *22 ستمبر* سے مارننگ و ایوننگ پروگرامز کی کلاسز اور امتحانات کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
اجلاس وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ جامعہ کراچی کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور انجمن اساتذہ کا موقف سنیں۔
اکیڈمک سرگرمیوں کی بحالی سے متعلق اگلا کوئی فیصلہ اجلاس عمومی یعنی جنرل باڈی میں ہی کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں ایوننگ کلاسز کا مکمل بائیکاٹ گزشتہ جمعرات سے جاری ہے تاہم انتظامیہ نے اب تک ایوننگ پروگرام کے بقایاجات کی ادائیگی کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے۔