پی ٹی آئی کا غیر قانونی افغان مہاجرین کی آڑ میں چھپا وار
کل رات کو عمران خان نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ٹویٹ کیا اور حکومت پاکستان کے غیر قانونی افغان باشندوں کو واپس بھیجنے کے فیصلے کی بے تکے منطق دے کر مخالفت کی
پہلی بات کے ریاستِ پاکستان کی اولین ذمداری اپنے پاکستانیوں کی طرف ہے اُنکا جان و مال سب سے مقدم ہے ناکے کسی اور ملک کے غیر قانونی لوگوں کا جو پاکستانیوں کے جان و مال کے لئیے ایک بڑا خطرہ بن چکے ہیں
دوسری بات یہ کے اسلام میں ہجرت کا نظریہ وہ نہیں جو عمران خان بتا رہا ہے جسمیں وہ تاریخ اسلام کو بالکل غلط طریقے سے کوٹ کرتے ہُوئے اِن غیر قانونی افغان کی پاکستان میں غیر قانونی موجودگی سے جوڑ رہا ہے – اسلام میں ہجرت کی قدر و منزلت اور مقاصد اور ہیں جو یقینا اِس شخص نے نا خود پڑھے ہیں اور نا اسے کسی نے بتائے ہیں
تیسری بات ایکسیسویں صدی میں غیر قانونی لوگوں کی واپسی کو ہجرت جیسے ایک با معنی عمل سے جوڑنا اِس شخص کی حقائق سے لاعلمی کو بھی ظاہر کرتا ہے کیونکہ نیشن سٹیٹ کے قیام کے بعد اب بین الاقوامی قوانین کے مطابق ایک ملک کے باشندے دوسرے ممالک میں صرف قانونی اجازت نامے سے جا سکتے ہیں ، کو اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیئے اسلامی ہجرت سے جوڑنا انتہائی قابل مذمت ہے