ڈی سیون منی بس کا روٹ پرمٹ مظفرآباد اور مجید کالونی کے اندر سے فوری کینسل کرنے کا مطالبہ
ڈی سیون منی بس اڈا مالکان کے ناروا سلوک، تیز رفتاری ،آئے روز حادثات، بغیر لائنس اور نشہ آور افراد کے عادی افرادکے گاڑی چلانے، ڈی سیون کے ظلم کے خلاف آواز اٹھانے پر علاقہ معززین پر جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگانے پر ضلع ملیر کی تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے احتجاجی دھرنا دیا گیا۔
دھرنے کے شرکاء نے ڈی سیون منی بس کے روٹ پرمٹ کو آبادی کے اندر ست کینسل کرنے کا مطالبہ کیا۔دھرنے میں بہت بڑی تعداد میں مظفرآباد اور مجید کالونی اور مسلم آباد کالونی کے لوگوں نے شرکت کی۔دھرنے کے شرکاء نے مختف پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ڈی سیون منی بس کو قاتل منی بس اور اس طرح کے دیگر نعرے درج تھے۔
آبادی کے ہزاروں لوگوں کو مطالبہ ہے کہ ڈی سیون کا روٹ پرمٹ آبادی کے اندر سے کینسل کیا جائے اور اسکے ساتھ ساتھ اگر گاڑی کو آبادی کے اندر سے چلانا ہے تو ساتھ میں دیگر روٹ کی گاڑیوں کو بھی آبادی کے اندر سے گزارا جائے تاکہ عوام کو سہولت مل سکے۔
دھرنے کے شرکاء نے ڈی سی ملیر ،ایس ایس پی ملیر اور اسسٹںنٹ کمشنر ابراہیم حیدری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ڈی سیون منی بس اڈا مالکان کی بدمعاشی کا نوٹس لیں اور انہیں قانون کے دائرے میں لایا جائے۔
اس دھرنے کی قیادت جمعیت علمائے اسلام ضلع ملیر کے امیر مولانا احسان اللہ ٹکروی،پاکستان مسلم لیگ ن ضلع ملیر کے صدر فیروز خان،عوامی نیشنل پارٹی ضلع ملیر کے صدر فضل ربی، اہلسنت والجماعت ضلع ملیر کے صدر مولانا محیی الدین شاہ الحسینی، جماعت اسلامی لانڈھی انڈسٹریل ایریا کے ناظم معراج خان سواتی،پاکستان تحریک انصاف ضلع ملیر کے سینئیر رہنماطاوس خان جدون،پاکستان پیپلز پارٹی کے حاجی مثل خان، تحریک لبیک پاکستان کے ثاقب بھائی، سنی تحریک کے وقار قادری،یوسی مجید کالونی کے وائس چئیرمین سیف کامل چشتی، یوسی مظفرآباد کے چئیرمین وحید تنولی،یوسی مسلم آباد کے چئیرمین طارق شمسی، ینگ ویلفئیر ایسوسی ایشن کے مصطفی رحمان، تحریک نوجوانان ضلع ملیر کے صدر علی خان ماموند، پاکستان خدمت الائنس کے چئیرمین رضوان فاروقی، سماجی شخصیات مفتی ضیاء الاسلام ٹکروی، عبدلحکیم تنولی اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات بے کی۔
دھرنے کے منتظمین نے ڈی سی ملیر سے مطالبہ کیا کہ وہ عوامی پریشانی نوٹس لیں۔شرکائے دھرنا نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں مہران ہائی وے پر چارپائیاں ڈال کر انوکھے احتجاج کا اعلان کردیا۔