ماہ رمضان میں منافع خوروں کے خلاف کراچی میں 1 کروڑ اور حیدرآباد میں 50 لاکھ سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا ، چیف سیکریٹری سندھ
چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے کہا کہ حکومت سندھ نے صوبے میں قیمتوں پر کنٹرول کرنے کے لئے قانون میں ترمیم کی ہے جس سے حکومت کی جاری کردہ نرخوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ایک لاکھ جرمانہ کے ساتھ اشیاء بھی ضبط کر کے موقع پر سرکاری قیمت پر فروخت کی جا رہی ہیں۔
یہ بات انہونے کراچی میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے بچت بازاروں کا دارہ کرنے کے بعد کی۔ چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے کمشنر کراچی محمد اقبال میمن کے ساتھ گلشن اقبال، نارتھ ناظم آباد ، شاہ فیصل اور کوٹھاری پریڈ کلفٹن میں قائم کردہ بچت بازاروں کا دورہ کیا۔
چیف سیکریٹری سندھ نے بچت بازار میں لگنے والے اسٹالز کا معائنہ کیا اور نرخ معلوم کر کے اسٹالز پر موجود سامان کی کوالٹی بھی چیک کی۔
اس دوران انہوں نے بازار میں موجود خریداروں سے اشیاء کے نرخ اور معیار کے متعلق بھی پوچھا۔
اس دوران چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کے حکومت نے عوام رلیف فراہم کرنے کے لئے سندھ کے تمام تحصیلوں میں بچت بازار لگائے ہیں، میں نے آج چار بچت بازاروں کا دورہ کیا ہے، بچت بازاروں میں عوام کا رش کم ہے عوام کو آگاہی دینے کی ضرورت ہے، بچت بازاروں میں مارکیٹ سے سستے داموں میں اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کے قیمتوں پر کنٹرول کے لئے حکومت اقدامات کر رہی ہے صرف رمضان المبارک میں اب تک کراچی میں ایک کروڑ روپے تک جرمانہ کرچکے ہیں، جب کے حیدرآباد میں 50 لاکھ روپے تک کے جرمانہ ہوئے ہیں اور حیدرآباد میں کل ایک دن میں 18 لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی عائد کیا کیا ہے۔
ہم آٹے کی قیمت پر کنٹرول کیا ہے، کل سے آٹے کی زیادہ مقدار میں موجود ہوگی۔ انہونے مزید کہا کے سندھ حکومت نے قیمتوں پر کنٹرول کے لئے قانون میں ترمیم کی ہے اور جرمانہ کی حد 1 لاکھ روپے مقرر کی ہے۔
منافع خوروں کی اشیاء قبضے میں لے کر موقع پر سرکاری نرخوں پر فروخت کر لی جاتی ہے۔
ہم نے نئیں قانون کے تحت پرائیز کنٹرول آفیسر کی تعداد میں بھی اِضافہ کیا ہے صرف کراچی میں مزید 98 سیکشن آفیسر کو پرائیز کنٹرول کے لئے مقرر کیا ہے۔