سیسی افسران اور مزدور رہنماؤں کا مشترکہ اجلاس: سندھ کے پچاس لاکھ مزدوروں کو رجسٹر کیا جائے، شفیق غوری
سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیوٹشن کی موجودہ صورتحال اور بہتری کیلئے سیسی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن اور کراچی کے مزدور رہنماؤں کا مشترکہ اجلاس جمیعت الفلاح ہال’ صدر کراچی میں منعقد ہوا.
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری نے نشاندہی کی کہ صوبہ سندھ کے 50 لاکھ محنت کشوں میں سے صرف 5 لاکھ مزدور سیسی میں رجسٹرڈ ہیں جو محنت کشوں اور قانون کے ساتھ مذاق ہے’ اورکرپشن کا بدترین راستہ ہے. مزدور رہنماؤں غلام مصطفیٰ ہاشمانی اور عنالستار نیازی نے کہا کہ سوشل سیکورٹی کارڈ کی جگہ بینیظیر بھٹو مزدور کارڈ محنت کشوں کے ساتھ فراڈ ہے.
سیسی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے رہنما بلند اقبال اور وسیم جمال نے حقائق بیان کئے اور سیسی کی بہتری کیلئے تنظیم نو پر زور دیا.
اجلاس سے اسٹیل ملز آفیسرز کے صدر اسرار ایوبی’ EOBI کے مقصود’ سیسی ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چئیرمین نوشاد اختر’ متحدہ لیبر فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری عبدالرؤف خان’ آل پیپلز ایمپلائز یونین کے بلاول فیض’ عیسیٰ اور محمد نصر خان نے بھی خطاب کیا.
دیگر کے علاوہ مزدور رہنما عزیزاللہ سواتی’ عمران علی’ علی اختر’ ندیم بروہی’ محمد سلیم’ محمد زمان’ فرحان احمد اور یوسف خان نے بھی شرکت کی.
سیسی آفیسرز منیجمنٹ فاؤنڈیشن کے چیئرمین عابد بخاری’سابق ممبر گورننگ باڈی سیسی/ ممبر فاؤنڈیشن عثمان میمن’ ممبرز فاؤنڈیشن چودھری رفیق’عبدالغفور شیخ ‘عمران خان’ بخشل سولنگی’ ریاض رضا اور سید انعام علی نےکہا کہ دعوت کے باوجود ذاتی مصروفیات کے سبب چیئرمین عابد بخاری اجلاس میں شرکت نہ کر سکے’ تاہم سیسی کی بہتری کیلئے ہونے والے اجلاس کوفاؤنڈیشن نے ایک اچھا قدم قرار دیا