سندھ میں گیس کی فراہمی کو بحال کیا جائے، ورنہ وزیر مملکت اور ایم ڈی سوئی سدرن کو عہدوں سے ہٹایا جائے، سینیٹر وقار مہدی
پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری سینیٹر وقار مہدی نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ گیس کے بدترین بحران سے گذر رہا ہے، کراچی سے کشمور تک خصوصاً گھریلو صارفین گیس کی بندش کے باعث سخت اذیت کا شکار ہیں۔
اپنے جاری کردہ بیان کے مطابق، سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور ایم ڈی سوئی سدرن گیس کو اپنے وعدوں اور اپنے اعلان کردہ اقدامات کا پاس بھی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ رمضان کے دو عشرے عوام نے سخت عذاب میں گذارے ہیں۔ ملک کو 70 فیصد گیس فراہم کرنے والے صوبہ سندھ کو اپنے ہی قدرتی وسائل سے محروم کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے گذارش کی کہ وہ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل سے بازپرس کریں کہ انہوں نے میڈیا و پارلیامنٹ کے ذریعے عوام کو جھوٹی تسلیاں کیوں دیں،کیوں حکومت کی جانب سے سندھ کے عوام سے جھوٹے وعدے کیے اور یقین دھانیاں کرائیں ؟
سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ عمران خان کے دور کے ایم ڈی سوئی سدرن گیس کو وزیرِ مملکت نے اپنی آنکھوں کا تارا بنایا ہوا ہے۔ عوام کی مشکلات پر وزیر مملکت ایم ڈی سوئی سدرن کے خلاف کوئی ایکشن لینے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
سینیٹر وقار مہدی نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ سندھ میں گیس کے بحران کے معاملے پر فوری طور اجلاس بلائیں اور وزیر مملکت سے اپنے احکامات کے متعلق وضاحت طلب کریں۔
اگر وزیر مملکت کو عوام کے بنیادی مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے، تو انہیں تبدیل کرکے کسی اہل رکنِ قومی اسمبلی کو وزیر بنایا جائے، جبکہ موجودہ ایم ڈی سوئی سدرن گیس کی تعیناتی پر بھی فوری طور نظرثانی کی جائے اور کسی اہل و عوام کا درد رکھنے والے کسی سینیئر افسر کی تعیناتی کی جائے تاکہ سندھ کے عوام کو ان کے اپنے صوبے سے نکلنے والی گیس کم از کم کھانا پکانے کے لیے تو دستیاب ہو سکے۔