سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کی بجلی کے نرخوں میں ناقابل برداشت اضافے کی شدید مذمت
بزنس مین گروپ کے چیئرمین زبیر موتی والا اور سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر ریاض الدین نے بجلی کے نرخوں میں ناقابل برداشت اضافے کی شدید مذمت کی ہے
جس کے نتیجے میں یکم مارچ2023 سے برآمدی شعبے کے لیے 19.99روپے کلو واٹ بجلی ٹیرف جبراً ختم کردیا گیا ہے اور افسوسناک پہلو یہ ہے کہ نیپرا نے حکومت کے اس فیصلے کی تائید کی ہے تاہم صنعتکار برادری اس فیصلے کو یکسر مسترد کرتی ہے اور ہمارا پُرزور مطالبہ ہے کہ اکتوبر 2022 میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پہلے فیصلے کے مطابق آر سی ای ٹی کو بحال اور جاری رکھا جائے۔
سائٹ صنعتی ایریا کی متاثرہ چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایس ایم ایز) کے ہنگامی اجلاس میں کے سی سی آئی کے صدر طارق یوسف، چیف کوآرڈینیٹر سائٹ سلیم پاریکھ، وائس چیئرمین بی ایم جی جاوید بلوانی، سینئر نائب صدر سائٹ ایسوسی ایشن عبدالقادر بلوانی، نائب صدر حسین موسانی، سابق چیئرمین سائٹ یونس بشیر، مجید عزیز اور اسد نثار، سابق صدر عبدالرشید کے علاوہ ایس ایم ایز سے وابستہ و دیگر ممبران نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔
زبیر موتی والا کا متاثرہ ایس ایم ایز سیکٹر کے نمائندوں سے خطاب میں کہنا تھا کہ حکومت کا یہ اقدام برآمد کنندگان کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوگا چونکہ متاثر ہونے والے زیادہ تر ایس ایم ایز بالواسطہ برآمد کنندگان ہیں اور برآمدی صنعتوں کی پوری سپلائی چین کا اہم حصہ ہیں لہٰذا صنعت مخالف کوئی بھی اقدام ایس ایم ایز سیکٹر کو مکمل طور پر تباہ کردے گا۔
زبیر موتی والا نے کہا کہ ایسے مشکل وقت میں جب قوم کو زرمبادلہ کی اشد ضرورت ہے یہ مسابقت مخالف اقدام مقامی برآمدی صنعتوں کی مسابقتی حیثیت کو مزید کم کر دے گا جس کے نتیجے میں برآمدات میں مزید کمی آئے گی جو مالی سال 2021-22 میں 32 ارب ڈالر رہیں تاہم رواں مالی سال میں 27 سے 28 ارب ڈالر تک گرنے کا خدشہ ہے۔
اجلاس میں شریک150سے زائد فیکٹریوں کے نمائندے جو تقریباً ایک لاکھ ورکرز کو روزگار فراہم کرتے ہیں انہوں نے متفقہ طور پر مطالبہ کیا کہ اکتوبر 2022 میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پہلے فیصلے کے مطابق آر سی ای ٹی کو بحال اور جاری رکھا جائے تاکہ پیداواری سرگرمیاں بلارکاوٹ جاری رکھی جاسکیں اور برآمدات میں اضافہ ممکن بنایا جاسکے۔