معاشرے میں احسان فراموشی کا عنصر
تحریر : سید محبوب احمد چشتی
پاکستان میں معاشرہ تیزی سے تخریبی منازل طے کر رہا ہے، اب بھی بحثیت انفرادی تبدیلی پیدا نہیں کی گئی تو اسلامی تشخص کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے
معاشرے میں احسان فراموشی کا عنصر ناسور بن کر رچتا بستا جارہا ہے جس پر سوشل میڈیا کے اس دور میں آواز اٹھانا ناگزیر ہوگیا ہے
گھریلو تربیت میں بھی بنیادی اخلاقی قدروں کو سکھانے میں اجتناب برتا جارہا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ماں باپ کی جانب سے جو تربیت سامنے آرہی ہیں وہ اس سطح پر نہیں ہیں جو ماضی میں ہوا کرتی تھیں ماضی میں محض والدین کی تربیت سے لوگوں نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا حتی کہ جاہل والدین کی تربیت بھی اس قدر بلند تھیں کہ ان کے بچوں نے دنیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر اپنا لوہا منوایا