معاشرے میں احسان فراموشی کا عنصر

163

تحریر : سید محبوب احمد چشتی

پاکستان میں معاشرہ تیزی سے تخریبی منازل طے کر رہا ہے، اب بھی بحثیت انفرادی تبدیلی پیدا نہیں کی گئی تو اسلامی تشخص کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے

معاشرے میں احسان فراموشی کا عنصر ناسور بن کر رچتا بستا جارہا ہے جس پر سوشل میڈیا کے اس دور میں آواز اٹھانا ناگزیر ہوگیا ہے

گھریلو تربیت میں بھی بنیادی اخلاقی قدروں کو سکھانے میں اجتناب برتا جارہا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ماں باپ کی جانب سے جو تربیت سامنے آرہی ہیں وہ اس سطح پر نہیں ہیں جو ماضی میں ہوا کرتی تھیں ماضی میں محض والدین کی تربیت سے لوگوں نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا حتی کہ جاہل والدین کی تربیت بھی اس قدر بلند تھیں کہ ان کے بچوں نے دنیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر اپنا لوہا منوایا

بچے بھی یہ اچھی طرح سمجھتے تھے کہ اگر انہوں نے والدین کی تربیت سے استفادہ حاصل نہیں کیا تو ان کا مستقبل برباد ہونے کے ساتھ آخرت بھی برباد ہوجائے گی وقت کا پہیہ آگے بڑھتا گیا مادیت پرستی نے تربیت کو بھی تباہ کر دیا اور اولاد کو بھی، پیسہ پیسہ کی رٹ لگنے سے ایک دوسرے سے بے حسی اس قدر بڑھ چکی ہے کہ گزرتے وقت کے ساتھ سفاک معاشرہ تشکیل پارہا ہے

رشتوں سمیت اخلاقی قدریں تقریبا کھو چکی ہیں ممکنہ طور پر یہ کہنے میں بھی کوئی عار نہیں ہے کہ آج ہمارے معاشرے میں جو اخلاقی، سماجی برائیاں جنم لے رہی ہیں وہ تربیت کا فقدان ہے صحیح، غلط میں تمیز سکھانے کے بجائے والدین بچوں کو پیسہ کمانے کی جانب گامزن کرنے لگے ہیں

وجہ صاف ہے کہ دین سے دوری بڑھ چکی ہے توکل اور توحید سے زیادہ یقین اس بات پر کیا جاتا ہے کہ پیسہ خود ہی کمانا ہے جبکہ یہ اٹل حقیقت ہے کہ ذات کُل کے بغیر کوئی کچھ نہیں کرسکتا

معاشرے کا سب سے خطرناک رحجان شارٹ کٹ سے امیر بننے کی خواہش ہے اور یہ ہی وہ خواہش ہے جو اچھے برے کی تمیز ختم کر رہی ہے پاکستان میں کرپشن اور مفاد پرستانہ روئیے کی سب سے بڑی وجہ شارٹ کٹ سے سب کچھ حاصل کر لینے کا عمل ہے

کئی اور باتیں بھی معاشرے کی تباہی کا سبب بن رہی ہیں لیکن ان میں سب سے خطرناک پہلو گھر سے ملنے والی تربیت کا انداز تبدیل ہوجانا ہے اسی معاشرے میں اچھی تربیت والے گھرانے بھی موجود ہیں لیکن جس تیزی سے تربیت مادیت پرستی کی جانب راغب ہو رہی ہے اس سے خدشہ پیدا ہورہا ہے کہ خدانخواستہ کہیں یہ اچھی تربیت کو بھی اپنی لپیٹ میں نہ لے لے.

معاشرےمیں ایسے انسانوں سے دور رہیں جو اپنےوالدین کے ناخلف رہ چکےہیں کیونکہ جو اپنےماں باپ کا نہیں ہوئے وہ کھبی آپ کے دوست نہیں ہوسکتے وجہ صرف یہ ہے کہ وہ قدرت کی گرفت میں ہوتےہیں
Leave A Reply

Your email address will not be published.